پراڈکٹ کی قیمت 999 رکھنا اور بقیہ واپس نہ دینا کیسا؟

پراڈکٹ کی قیمت 999 ہو اور سیلر ایک روپیہ واپس نہ دے، تو کیا حکم ہے؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

ایک پراڈکٹ جس پر 999 قیمت لکھی ہو لیکن بیچنے والے ایک ہزار روپے لینے کے بعدایک روپیہ واپس دیتے ہی نہیں، تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

اگر دکاندار و خریدار باہمی رضامندی سے 999 میں سودا کرتے ہیں اور خریدار 1000 روپے دے کر ایک روپیہ واپس مانگتا ہے تو اسے دینا ضروری ہے، بلکہ اس کے مطالبے کے بغیر ہی واپس کر دینا چاہئے کیونکہ یہ اس کا حق ہے، اس صورت میں اس کی رضامندی کے بغیر واپس نہ کرنا یا جھوٹ بولتے ہوئے یہ کہہ دینا کہ کھلا نہیں ہے، جائز نہیں، اور دکاندار کو خریدار کی رضامندی کے بغیر وہ روپیہ حلال نہیں ہوگا، بلکہ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ روپیہ واپس چاہتا ہے لیکن شرمندگی کی وجہ سے تقاضا نہیں کرتا، ایسی صورت میں بھی واپس کرنا ضروری ہے۔ ہاں اگر خریدار ایک روپے کی کٹوتی پر راضی ہو تو حرج نہیں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2302

تاریخ اجراء: 28ذوالقعدۃ الحرام1446ھ/26مئی2025ء