
فتوی نمبر:WAT-82
تاریخ اجراء:08صفر المظفر1443ھ/16ستمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اس طرح چیز بیچنا کہ یہ اتنے کی ہے اور اگر اتنے دنوں
میں پیسے نہ دے سکے تو اتنے
پیسے زیادہ دینے پڑیں گے، اور اسی طرح بڑھتے
رہیں گے، کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اس طرح کوئی چیز بیچنا کہ مثلا یہ چیز دس ہزار
کی ہے اور اگر پانچ دنوں میں پیسے نہ دئیے تو بارہ ہزار
دینے پڑیں گے اور اسی طرح دنوں کے حساب سے مسلسل پیسے
بڑھتے رہیں گے، یہ طریقہ شرعا ناجائزوگناہ ہے ،جس سے بچنالازم
ہے ،اگرکسی نے اس طرح عقدکرلیاتویہ عقدفاسدہے ،جس کافسخ
کرنالازم ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم