عقدِ مضاربت ختم کرنے کا طریقہ اور حکم

عقدِ مضاربت ختم کرنے کا طریقہ

دار الافتاء  اھلسنت ( دعوت اسلامی )

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ربُّ المال اور مضارِب باہمی رضا مندی سے عقدِ مضاربت ختم کرنا چاہیں تو اس کا کیاطریقۂ کار ہوگا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

ربُّ المال (Investor) اور مضارِب (Working Partner) باہمی رضامندی سے جب بھی مضاربت (Sleeping Partnership) ختم کرنا چاہیں، کرسکتے ہیں۔ مضاربت ختم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ مضاربت ختم ہو تو جتنی رقم کیش کی صورت میں موجود ہے، اس سے مزید خریداری نہ کریں، مضاربت کے پیسوں سے خریدا گیا مال موجود ہے تو مضارب اس مال کو بیچ کر کیش کی صورت میں لے آئے اور جمع ہونے والی اِس رقم سے بھی مزید کوئی خریداری نہ کرے۔ ساری رقم کیش کی صورت میں آنےکے بعد تمام اخراجات (Expenses) مال ِ مضاربت سے الگ کرلیں۔ پھر راسُ المال (Capital) کو ربُّ المال (Investor) کے سپرد کرنے کے بعد جو نفع ہوا، باہمی قرار داد کے مطابق آپس میں تقسیم کرلیں۔ اگر نقصان ہو تو پھر اس کی جداگانہ تفصیل ہے۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ شعبان المعظم 1441 ھ