دَین(قرض) بیچنے کا شرعی حکم کیا ہے؟

دَین بیچنا کیسا؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کا بکر پر 2500 روپے دَین تھا، بکر ایک ساتھ اس دَین کو ادا نہیں کرسکتا، خالد نے زید سے کہا کہ تمہارا بکر پر جو دَین (جو چیز واجب فی الذمہ ہو کسی عقد مثلاً بیع یا اجارہ کی وجہ سے یا کسی چیز کے ہلاک کرنے سے اسکے ذمہ تاوان ہو یا قرض کی وجہ سے واجب ہو، ان سب کو دَین کہتے ہیں۔) حاشیہ بہارشریعت،752/2) ہے وہ مجھے 2000 روپے میں بیچ دو، میں تمہیں 2000 یکمشت دے دیتا ہوں پھر زید سے میں تھوڑا تھوڑا کرکے وصول کرتا رہوں گا، کیا خالد اور بکر کا اس طرح کرنا درست ہے یا نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

پوچھی گئی صورت میں خالد اور بکر کا اس طرح بیع کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ دَین کی بیع غیرِمدیون کے ساتھ ہو رہی ہے اور کرنسی کے کرنسی سے لین دین میں ادھار کسی صورت جائز نہیں اگرچہ کہ برابر برابر ہو۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ ستمبر 2018ء