
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-944
تاریخ اجراء:09ذیقعدۃالحرام1444 ھ/30مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بکرے کا صدقہ کرنا جائز ہے، اگر نفلی صدقہ ادا
کرنا چاہیں، تو فقراء کے لحاظ سے دیکھ لیا جائے کہ ان کے لئے کس
میں زیادہ فائدہ ہے، اگر بکرے کا صدقہ کرنا ان کے لئے زیادہ مفید
ہے ،تو بکرا صدقہ کیا جائے ورنہ پیسے صدقہ کردئیے جائیں
۔نیز اگر بکرے کو ذبح کرکے
اسے صدقہ کرنے کی منت مانی
ہے، تو بکرے کاہی صدقہ کرنا ہوگا، اگر ابھی استطاعت نہیں تو بعد
میں جب استطاعت ہو تواس وقت یہ منت پوری کرنا لازم ہوگا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم