Chai Na Peene ki Qasam Khai aur Green Tea Pili

چائے نہ پینے کی قسم کھانا اور گرین ٹی پینے پر قسم کا حکم

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1904

تاریخ اجراء:07ربیع الاوّل1446ھ/12ستمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی شخص نے یہ قسم کھائی کہ وہ چائے نہیں پئے گا، اس کی مراد دودھ پتی والی چائے تھی ، اب اگر وہ گرین ٹی پی لیتا ہے، تو کیا قسم ٹوٹ جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سبز چائے یعنی گرین ٹی ہمارے یہاں(یعنی پاکستان) کے عرف میں "مطلق چائے" کے تحت داخل نہیں ہےکیونکہ ہمارے یہاں جب مطلق چائے کا لفظ بولا جائے، تو اس سے مراد وہ چائے ہوتی ہے جو دودھ اور  مخصوص پتی سے تیار کی گئی ہو، جبکہ گرین ٹی کی پتی بھی الگ ہوتی ہے اور اس میں دودھ بھی نہیں ڈالا جاتا۔  لہٰذا  سوال میں مذکور الفاظ کہنےوالا شخص  اگر گرین ٹی پی لیتا ہے، تو اس کی قسم نہیں ٹوٹے گی۔

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ” یہاں ایک قاعدہ یاد رکھنا چاہیے جس کا قسم میں ہرجگہ لحاظ ضرور ہے وہ یہ کہ قسم کے تمام الفاظ سے وہ معنے لیے جائیں گے جن میں اہل عرف استعمال کرتے ہوں مثلاً کسی نے قسم کھائی کہ کسی مکان میں نہیں جائیگا اور مسجد میں یاکعبہ معظمہ میں گیا تو قسم نہیں ٹوٹی اگرچہ یہ بھی مکان ہیں۔(بہارِ شریعت، جلد2، صفحہ 319، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم