
مجیب:ابو شاھد مولانا محمد ماجد علی مدنی
فتوی نمبر:WAT-3422
تاریخ اجراء: 21جمادی الاخریٰ 1446ھ/24دسمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کوئی شخص قسم کھالے کہ میں مشت زنی نہیں کروں گا ؟کیا بیوی سے ہمبستری کرنے کی صورت میں اس کی قسم ٹوٹے گی یا نہیں ؟اگر ہاں تو وہ شخص اپنی بیوی سے ہمبستری کرے یا نہیں ؟ برائے کرم شرعی رہنمائی فرمادیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مشت زنی ناجائز وگناہ ،جہنم میں لے جانے والا عمل ہے ،اس کی شریعت مطہرہ میں شدید مذمت بیان کی گئی ہے ، اس برے فعل سے بچنا ہر مسلمان پر شرعا لازم وضروری ہے ۔البتہ پوچھی گئی صورت میں ایسے شخص کی بیوی سے ہمبستری کی حالت میں منی نکلنے سے قسم نہیں ٹوٹے گی کہ قسم کے الفاظ سے وہ معانی مراد لیے جاتے ہیں، جن میں اہل عرف ان کو استعمال کرتے ہیں اور عرف میں مشت زنی کا معنی اپنے ہاتھ سے منی خار ج کرنا ہوتاہے نہ کہ بیوی سے ہمبستری کی حالت میں منی کا نکلنا ،لہذا اس طرح کی قسم اٹھانے والا شخص اپنی بیوی سےہمبستری کرسکتا ہے بشرطیکہ کوئی اور شرعی ممانعت نہ ہو ۔
بہار شریعت میں ہے "یہاں ایک قاعدہ یاد رکھنا چاہیے جس کا قسم میں ہرجگہ لحاظ ضرور ہے وہ یہ کہ قسم کے تمام الفاظ سے وہ معنے لیے جائیں گے جن میں اہل عرف استعمال کرتے ہوں مثلاً کسی نے قسم کھائی کہ کسی مکان میں نہیں جائیگا اور مسجد میں یاکعبۂ معظمہ میں گیا تو قسم نہیں ٹوٹی اگرچہ یہ بھی مکان ہیں یوں ہی حمام میں جانے سے بھی قسم نہیں ٹوٹے گی۔"(بہار شریعت ، ج 2،حصہ 9،ص 319،مکتبۃ المدینہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم