
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا اس طرح کی کوئی حدیث مبارکہ ہے کہ جس شخص نے کسی کو لعنت دی گویا اس نے ایک قتل کیا۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
بخاری، مسلم، ترمذی، ابو داؤد وغیرہ کئی کتب احادیث میں حضرت ثابت بن ضحاک رضی اللہ تعالی عنہ سے اس معنی کی حدیث پاک مروی ہے، جس میں مومن پر لعنت کرنے کو اسے قتل کرنے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔
بخاری شریف میں حضرت ثابت بن ضحاک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و الہ و سلم نے فرمایا:
و لعن المؤمن كقتله، و من رمى مؤمنا بكفر فهو كقتله۔
ترجمہ اور مومن پر لعنت کرنا اسے قتل کرنے کی طرح ہے۔ اور جس نے کسی مومن کو کافر کہا تو وہ اسے قتل کرنے کی طرح ہے۔ (صحیح البخاری، جلد 6، صفحہ 2451، حدیث 6276، دار ابن كثير، دمشق)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-4014
تاریخ اجراء: 16 محرم الحرام 1447ھ / 12 جولائی 2025ء