چہرے کے دانوں سے نکلنے والے پانی کا حکم؟

چھوٹے چھوٹے  دانوں سے خارش کی وجہ سے نکلنے والے پانی کاحکم

مجیب:مولانا محمد آصف عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3640

تاریخ اجراء:16 رمضان المبارک 1446 ھ/ 17مارچ 2025 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرے چہرے پر چھوٹے چھوٹے دانے نکل آتے ہیں جن کو خارش کرنے سے ان سے پانی نکل آتا ہے، چہرے کے دانوں سے نکلنے والا یہ پانی پاک ہے یا ناپاک؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چہرے کے دانوں سے جو پانی نکلے اگروہ بہنے کے قابل ہوتو اس سے وضو ٹوٹ جائےگا اور یہ پانی ناپاک بھی ہوگا اورلباس یا بدن پر لگے گا تو لباس یا بدن ناپاک ہو جائےگااوراگر یہ پانی بہنے کے قابل نہیں بلکہ صرف چمک جاتا ہے یا فقط ابھر آتا  ہےمگر بہہ نہیں سکتا ،تو یہ پانی ناپاک نہیں اور نہ ہی اس کی وجہ سے وضو ٹوٹے۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے"وإن قشرت نقطة وسال منها ماء أو صديد أو غيره إن سال عن رأس الجرح نقض و إن لم يسل لا ينقض ترجمہ: اگر گرمی دانہ (آبلہ)چھل گیا اور اس سے پانی، پیپ یا کوئی اور رطوبت نکلے، تو اگر وہ زخم کے کنارے سے بہہ جائے تو وضو ٹوٹ جائے گا، اور اگر نہ بہے تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔“ (الفتاوی الھندیۃ، جلد 1، صفحہ 11، دار الفکر، بیروت)

   بہار شریعت میں ہے: ”خون یا  پیپ یا زردپانی کہیں سے نکل کر بہا اور اس بہنے میں ایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت تھی جس کا وُضو یا غسل میں دھونا فرض ہے تو وُضو جاتا رہا اگر صرف چمکا یا اُبھرا اور بہا نہیں جیسے سوئی کی نوک یا چاقو کا کنارہ لگ جاتا ہے اور خون اُبھر یا چمک جاتا ہے۔۔۔ تووُضو نہیں ٹوٹا۔۔۔ خارِش یا پھڑیوں میں جب کہ بہنے والی رطوبت نہ ہو بلکہ صرف چپک ہو، کپڑا اس سے بار بار چھو کر اگرچہ کتنا ہی سن جائے، پاک ہے۔ (بہار شریعت، جلد 1، حصہ  2، صفحہ 304 ،310، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم