
مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3612
تاریخ اجراء:29شعبان المعظم 1446ھ/28فروری2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میرا سوال یہ ہے کہ اگر ہاتھ دھلے ہوں تو کسی بالٹی یا برتن وغیرہ میں ہاتھ ڈال کر اس سے پانی نکال کر وضو کر سکتے ہیں یعنی بالٹی کے اندر سے ہی چلو لیا اور چہرہ دھو لیا پھر کہنیوں تک ہاتھ دھو لیے اور پاؤں بھی،تو یوں دُھلے ہوئے ہاتھ سے پانی نکال کر وضو کر سکتے ہیں؟نیزجو وضو کے پانی کے قطرے بالٹی یا برتن میں گرے تو ان کا کیا حکم ہے، ان سے پانی مستعمل ہو گا یا نہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں ! اگر ہاتھ دھلے ہوئےہوں اورہاتھ دھونے کے بعدسے لے کرابھی تک وضوتوڑنے والی کوئی چیزنہیں پائی گئی تو کسی بالٹی یا برتن وغیرہ میں ہاتھ ڈال کر اس سے پانی نکال کر وضو کر سکتے ہیں، اس میں شرعاًکوئی حرج نہیں۔بلکہ اگر کسی ایسی جگہ ہے جہاں کوئی دوسرا پانی موجود نہیں ہے،جس سے ہاتھ دھوسکے،صرف کسی بڑے برتن میں پانی ہے کہ اسے جھکا نہیں سکتا، نہ کوئی چھوٹا برتن ہے کہ اس سے پانی نکالے اورنہ کوئی بچہ یاباوضوہے کہ جس سے یہ کام لے سکےاوراس کے علاوہ بھی کوئی صورت میسرنہیں کہ بے دھلاہاتھ ڈالے بغیرپانی لے سکے تو ایسی صورت میں بقدرِ ضرورت بغیر دھلےہاتھ (جبکہ ان پر کوئی نجاست نہ لگی ہو )بھی پانی میں ڈال کر اس سے پانی نکال سکتا ہے اس سے پانی مستعمل نہ ہوگا۔
نیزوضو یا غسل کرتے وقت پانی کے کچھ قطرے بالٹی یا برتن میں گرے تو اس سے پانی مستعمل نہیں ہو گا، اس صورت میں پانی پاک ہی رہے گا اور اس پانی سے وضو اور غسل کرنا بھی جائز ہے اس لئے کہ اس صورت میں مستعمل پانی کی چھینٹیں کم ہیں اور جب مستعمل پانی ،غیر مستعمل پانی کی بنسبت کم ہوتو مستعمل پانی ،غیر مستعمل پانی کو مستعمل نہیں کرتا ۔
فتح القدیرمیں ہے "لو أدخل المحدث أو الجنب أو الحائض التي طهرت اليد في الماء للاغتراف لا يصير مستعملا للحاجة"ترجمہ:اگر بے وضویاجنبی،یا حیض سےپاک ہوجانے والی حائضہ نے پانی میں چلو بھرنے کے لیے ہاتھ ڈالا تو حاجت کی وجہ سے پانی مستعمل نہیں ہوگا ۔(فتح القدیر،جلد1،صفحہ87،دار الفکر،بیروت)
بہار شریعت میں ہے” اگر دھلا ہوا ہاتھ یا بدن کا کوئی حصہ (پانی میں) پڑجائے تو حرج نہیں۔۔۔اگر بضرورت ہاتھ پانی میں ڈالا جیسے پانی بڑے برتن میں ہے کہ اسے جھکا نہیں سکتا، نہ کوئی چھوٹا برتن ہے کہ اس سے نکالے تو ایسی صورت میں بقدرِ ضرورت ہاتھ پانی میں ڈال کر اس سے پانی نکالے یا کوئیں میں رسّی ڈول گِر گیا اور بےگھسے نہیں نکل سکتا اَور پانی بھی نہیں کہ ہاتھ پاؤ ں دھو کر گھسے، تو اس صورت میں اگر پاؤں ڈال کر ڈول رسّی نکالے گا مُستَعمَل نہ ہوگا ان مسئلوں سے بہت کم لوگ واقف ہیں خیال رکھنا چاہیے۔“(بہار شریعت،ج01،حصہ02،ص333،مکتبۃ المدینہ)
بحر الرائق میں ہے”اذا اختلط بالمطلق فالعبرۃ لاجزاءفان کان الماء المطلق اکثر جاز الوضوء بالکل وان کان مغلوبا لایجوز“ترجمہ:جب مستعمل پانی صاف پانی کے ساتھ مل جائےتو اس وقت اجزاء کا اعتبار ہوگا، لہذا اگرصاف غیر مستعمل پانی زیادہ ہےتو اس سارے پانی کے ساتھ وضو جائز ہوگا اور اگر صاف پانی مغلوب یعنی کم ہے تو وضو جائز نہیں ہوگا۔(بحر الرائق،کتاب الطھارۃ،ج 1،ص 73،دار الكتاب الإسلامي)
بہارشریعت میں ہے”مستعمل پانی اگر اچھے پانی میں مل جائے مثلاً وُضو یا غُسل کرتے وقت قطرے لوٹے یا گھڑے میں ٹپکے، تواگر اچھا پانی زِیادہ ہے تویہ وُضو اورغُسل کے کام کا ہے ورنہ سب بے کا ر ہوگیا۔“( بہارشریعت،ج 1،حصہ 02،ص334،مکتبۃالمدینہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
وضو میں عورتیں سرکا مسح کس طرح کریں؟
ڈبلیو سی کا رخ شمال کی طرف رکھنا کیسا؟
مخصوص ایام میں معلمہ قرآن کی تعلیم کیسے دے؟
کیا ایام مخصوصہ میں ایک کلمے کی جگہ دوکلمات پڑھائے جاسکتے ہیں؟
جو پانی حالت حمل میں پستان سے نکلے پاک ہے یا ناپاک؟
خون کی نمی کپڑوں پر لگ جاتی ہے نماز جائز ہےیانہیں؟
شرمگاہ پر نجاست کی تری ظاہر ہونےسے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟
لال بیگ پانی میں مرجائے تو پانی پا ک ہے یا ناپاک؟