Doran Ghusl Wazu Tootne Ke Baad Bagair Wazu Kiye Namaz Parhna

 

دوران غسل وضو ٹوٹنے کے بعد بغیر وضو کیے نماز پڑھنا

مجیب:مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3384

تاریخ اجراء: 18جمادی الاخریٰ 1446ھ/21دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   دوران غسل اگر وضو ٹوٹ گیا ، تو کیا غسل کے بعد وضو کیے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگروضوٹوٹنے کے بعد اعضاء وضو پر پانی بہہ گیااورسرکامسح بھی ہوگیا، تو اب دوبارہ وضو کرنے کی حاجت نہیں ، یونہی نماز پڑھ سکتے ہیں ، لیکن اگر دوران غسل وضو ٹوٹنے کے بعد تمام اعضائےوضو پر پانی نہیں بہا ، تو اب یہ حکمِ شرعی ہے کہ جن اعضاءوضو  پر صرف وضو ٹوٹنے سے پہلے پانی بہایا تھا ، ان اعضاءوضو  کو دوبارہ دھو لیا جائے ، بقیہ کو دھونے کی حاجت نہیں۔

   صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:1367ھ/1947ء) لکھتے ہیں: ”درمیانِ وُضو میں اگررِیح خارِج ہویاکوئی ایسی بات ہو جس سے وُضو جاتا ہے ، تو نئے سرے سے پھر وُضو کرے ، وہ پہلے دُھلے ہوئے بے دُھلے ہوگئے۔“(بہار شریعت، جلد1، حصہ2، صفحہ310، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم