
مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3634
تاریخ اجراء:13رمضان المبارک 1446ھ/14مارچ2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میرا سوال یہ ہے کہ اگر کھانے والی کوئی چیز خراب ہونے کے بعد کپڑوں یا جسم پرلگ جائے تو کیا کپڑے اور جسم ناپاک ہوجائیں گے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پاک خراب کھانا جسم یا کپڑے پر لگ جائے تو جسم یا کپڑاناپاک نہیں ہوگا کیونکہ کھانے پینے والی پاک اشیاء خراب ہونے کے بعد ناپاک نہیں ہو جا تیں ،البتہ! خراب ہو کر مضر(نقصان دہ) ہو جاتی ہیں ،اس لئے قصد ا ان کو کھانا حرام ہوتا ہے ۔
حاشیۃ الطحطاوی على مراقی الفلاح شرح نور الايضاح میں ہے"سائر الأطعمة تفسد بطول المكث ولا تنجس اهـ لكن يحرم الأكل في هذه الحالة للإيذاء لا للنجاسة كاللحم إذا أنتن يحرم أكله ولا يصير نجسا"ترجمہ:تمام کھانے زیادہ دیر رکھنے کی وجہ سے خراب ہوجاتے ہیں اور ناپاک نہیں ہوتے لیکن اس حالت میں ایذاء وضرر کی وجہ سے ان کو کھانا حرام ہے نہ ناپاکی کی وجہ سے ،جیسے گوشت کہ جب اس میں بدبوپیدا ہوجائے تو اس کا کھانا حرام ہے لیکن وہ ناپاک نہیں ہوتا۔(حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح ،جلد01،صفحہ39، دار الكتب العلمية بيروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم