سیکنڈ فلور کا ناپاک فرش خشک ہونے سے پاک ہو جائے گا؟

 

سیکنڈ فلور کا ناپاک فرش خشک ہونے سے پاک ہو جائے گا؟

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3667

تاریخ اجراء:28رمضان المبارک 1446ھ/29مارچ2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس طرح فرسٹ فلور کا فرش ناپاک ہوجائے،تو وہ خشک ہوجانے سے پاک ہوجاتا ہے، کیا سیکنڈ فلور کا فرش بھی ایسے پاک ہوجائے گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زمین اور زمین میں جڑی ہوئی   چیز وں کے لیے  حکم یہ ہے کہ وہ سوکھنے سے پاک ہوجاتے ہیں ،  جبکہ نجاست کا اثر(رنگ وبو) ختم ہوجائے، سیکنڈفلور کا فرش اگرچہ زمین نہیں،لیکن زمین سے باتصال قرار جڑا ہوا ہے، لہٰذا اس کے لیے بھی یہی حکم ہو گا،اسی طرح  دیوار چھت وغیرہ کے لیے بھی یہی حکم ہو گا،  لہٰذا پوچھی  گئی صورت میں سیکنڈفلور کا فرش ناپاک ہو گیا، تو سوکھنے سے پاک ہو جائے گا، جبکہ نجاست کا اثر ختم ہوجائے ۔ فتاوی ہندیہ  میں ہے: ” الأرض تطهر باليبس وذهاب الأثر للصلاة لا للتيمم. هكذا في الكافي ولا فرق بين الجفاف بالشمس والنار والريح والظل. كذا في البحر الرائق و یشارک الارض فی حکمھا کل ما کان ثابتاً فیھا کالحیطان و الاشجار و الکلا و القصب ما دام قائماً علیھا ترجمہ:  زمین خشک ہونے اورنجاست کااثردورہوجانے سے نمازکے لیے پاک ہوجاتی ہے نہ کہ تیمم کے لیے ،اسی طرح کافی میں ہے،اوراس میں کوئی فرق نہیں کہ  سورج سے خشک ہوئی ہویاآگ سےیاہوایاسائے سے ۔اسی طرح بحرالرائق میں ہے اورزمین کے حکم میں ہر وہ شے شامل ہوگی  جو اس سے متصل ہو جیسے دیواریں، درخت، گھاس اور بانس وغیرہ جب تک کہ یہ اس میں قائم رہیں۔ (فتاوی ہندیہ، ج 01، ص 44،  دار الفکر،بیروت)

   بہارِ شریعت میں ہے”ناپاک زمین اگر خشک ہوجائے اور نجاست کا اثر یعنی رنگ و بو جاتا رہے، پاک ہوگئی خواہ وہ ہوا سے سوکھی ہو یا دھوپ یا آگ سے ، مگر اس سے تیمم کرنا جائز نہیں ، نماز اس پر پڑھ سکتے ہیں۔۔۔ درخت اور گھاس اور دیوار اور ایسی اینٹ جو زمین میں   جڑی ہو ،یہ سب خشک ہو جانے سے پاک ہو گئے ۔“(بہارِ شریعت، جلد1، حصہ 2 ،صفحہ 401، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم