Suraj Ya Bulb Ki Roshni Se Niklne Wale Aansu Ka Hukum

سورج و بلب کی روشنی سے آنکھ سے نکلنے والے پانی کا حکم

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3542

تاریخ اجراء:10شعبان المظم1446ھ/09فروری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ  ا گر کسی کی آنکھ سے درد کی وجہ سے نہیں بلکہ سورج کی روشنی اور بلب کی روشنی میں آنسو نکل آئے تو اس کے وضو کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر آنکھ میں دردیازخم وغیرہ نہیں ہے بلکہ صرف سورج کی روشنی یابلب کی روشنی کی وجہ سے  آنسو نکل آئے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا اور نہ یہ پانی ناپاک ہوگا،کیونکہ صرف بیماری کی وجہ سے آنکھ سے جو پانی نکلے،وہ  ناپاک اور ناقضِ وضو ہوتا ہے۔

   چنانچہ امام اہل سنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” جو سائل(بہنے والی) چیز بدن سے بوجہ علت(بیماری) خارج ہو، ناقض وضو ہے(وضو کو توڑنے والی ہے ) مثلا آنکھیں دکھتی ہیں یا جسے ڈھلکے کا عارضہ ہو یا آنکھ، کان، ناف ، و غیرہا میں دانہ یا نا سور یا کوئی مرض ہو ان وجوہ سے جو آنسو، پانی بہے وضو کا ناقض ہوگا۔“(فتاوی رضویہ، ج 01، ص349، رضا فاونڈیشن لاہور)

   بہار شریعت میں ہے:” دُکھتی آنکھ سے جو پانی نکلے نَجاست غلیظہ ہے۔“(بہار شریعت ج01، حصہ02، ص390، مكتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم