
فتوی نمبر:WAT-110
تاریخ اجراء:19صفرالمظفر1443ھ/27ستمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ہندہ کی ماں نے ہندہ کی شادی کے وقت اس کی ساس اور
سسر کے لئے تحفہ میں سونابھیجاتھا،جس پر ان دونوں نے قبضہ بھی
کرلیاتھا،اب ہندہ کی ساس اورسسر انتقال کرگئے ہیں،تو ہندہ
کی ماں یہ چاہتی ہےکہ میں نے ان کو جوتحفہ دیاتھااب
وہ اس دنیامیں نہیں ہیں تو میرا تحفہ مجھے واپس
کردیاجائے تو کیا ایساتحفہ واپس لیاجاسکتاہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ہندہ کی ماں وہ
تحفہ واپس نہیں لے سکتی کہ کسی کوتحفہ دیناہبہ
ہوتاہے اور ہبہ کی صورت میں فریقین میں سے
کسی کے مرنے کے بعد وہ لازم ہوجاتاہے جس کی وجہ سے واپسی کا مطالبہ نہیں ہوسکتا۔اوراب
سوناان کے ترکہ میں شمارہوگا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم