
اخراجات کی شرط کے ساتھ ڈرائیور کو گاڑی کرائے پر دینا کیسا؟
جواب: بیان المدۃ۔۔۔ والعمل)۔۔۔ فیشترط فی استئجار الدابۃ للرکوب بیان الوقت او الموضع، فلو خلا عنھما فھی فاسدۃ، ملخصا“ ترجمہ: اجارے کی شرائط یہ ہیں: اجرت اور...
واٹس ایپ شادی گروپ میں پروفائل شیئرکر نے پر ایڈمن کا پیسے لینا کیسا؟
جواب: بیان کردہ طریقہ کار کے مطابق پروفائل شیئر کرنے کے بدلے ایڈمن کا ممبر سے پیسے لینا شرعاًجائز ہے۔ تفصیل اس کی یہ ہے کہ ایڈمن کا کسی ممبر کی پروفائل کی...
قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف پیٹھ کرنے کا حکم؟
جواب: بیان کرنا درست نہیں، جب تک کہ وہ کسی مستند عالم دین سے سنا یا کسی مستند عالم کی کتاب میں پڑھا نہ ہو،نیز لوگوں کو زبانی مسائل بتانا اوروعظ کرنا علماء...
”اے علی ! پیاز ضرور استعمال کرو “ کیا یہ حدیث ہے ؟
جواب: بیان کردہ روایت کے بارے میں محدثین نے صراحت فرمائی ہے کہ ایسی کوئی حدیث نہیں ہے،بلکہ یہ خالص جھوٹی روایت ہے۔ اس روایت کو علامہ سخاوی ،امام ملا علی قا...
جواب: بیان ہے، آج کل وہ ہی عورتیں اس طرح کے ناولز پڑھ کر آزاد خیالی کا شکار ہو رہی ہیں، لہذا اس طرح کےعِشْقِیَہ و فِسْقِیَہ ناولز پڑھنے کی ہرگز اجازت نہیں۔ ...
زمین بیچ کر کاروبار کرنا کیسا ؟ ایک حدیثِ پاک کی شرح
جواب: بیان کرتے ہوئےمحدثین کرام فرماتے ہیں کہ اگر ضرورت کی وجہ سے زمین کو بیچا جائے، تو کوئی حرج نہیں۔ بے برکتی والا یا مال تباہ ہونے والا حکم اس وقت ہے جب ...
میت کا ترکہ مسجد میں یا ضرورت مندوں کو دینا
جواب: بیان کردہ کسی جائزمقام پرخرچ کیاجاسکتاہے، اورجووارث نابالغ ہواس کی اجازت کا اعتبارنہیں ہے لہذااس کاحصہ کسی اورجگہ خرچ نہیں کر سکتے اگرچہ وہ اجازت بھی...
آدھی پیمنٹ دے کر آرڈر پر چیز تیار کروانا کیسا ؟
جواب: بیان کر دیا جائے کہ جہالت باقی نہ رہے۔ نیز یہ کہ اس چیز کے بنوانے میں لوگوں کا تعامل ہو، لہٰذا جس چیز کے بنوانے کا تعامل نہ ہو، اس کی بیع استصنا ع جائ...
آیت ”وَلَلْاٰخِرَةُ خَیْرٌ لَّكَ مِنَ الْاُوْلٰى“ کی تفسیر
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ﴿وَلَلْاٰخِرَةُ خَیْرٌ لَّكَ مِنَ الْاُوْلٰى﴾کا مطلب یہی ہے کہ تمہارا مستقبل تمہارے ماضی سے بہتر ہے؟ کیا یہ ہر مسلمان کے بارے میں نازل ہوئی ہے؟ اس آیت کی مکمل تفسیر بیان فرما دیں۔
گھوڑے کے گوشت کا حکم؟ گھوڑے کا گوشت حلال ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ سوشل میڈیاپر بعض حنفی علماء سے یہ مسئلہ سنا کہ گھوڑے کا گوشت کھانا، جائز و حلال ہے اور ان کا کہنا ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے گھوڑے کا گوشت کھایا ہے، لہٰذا گھوڑا حلال ہے نیز گھوڑے کے گوشت کو امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے اس وجہ سے مکروہ تحریمی قرار دیاکہ یہ آلۂ جہاد ہے اور اسے کھانے سے آلۂ جہاد میں کمی آئے گی، جبکہ آج کے دور میں جدید اسلحے سے جنگیں ہوتی ہیں، اب گھوڑا آلۂ جہاد نہیں رہا، تو موجودہ دور میں گھوڑے کا گوشت کھانے میں آلۂ جہادکی تقلیل والی علت نہیں پائی جاتی، لہٰذا فی زمانہ اسے کھانے کی اجازت ہو گی۔ اس حوالے سے تفصیل کے ساتھ حکمِ شرعی بیان کر دیجئے؟