قربانی کی کھال مسجد میں دے سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ کیا قربانی کی کھال مسجد میں دے سکتے ہیں؟ بعض لوگوں سے سنا ہے کہ قربانی کی کھال صرف مدرسہ میں لگ سکتی ہے، مسجد میں نہیں۔ برائے کرم شرعی رہنمائی فرما دیجئے۔
مسواک قابلِ استعمال نہ رہے، تو کیا اسے پھینک سکتے ہیں؟
جواب: کردینا چاہئے یا پتھر وغیرہ وَزْن باندھ کر سمندر میں ڈبو دینا چاہئے۔ (ماخوذ از فیضان مسواک، صفحہ 11، مکتبۃ المدینہ، کراچی) استعمال شدہ مسواک کو پھینک ...
جواب: لگانے میں بھی حرج نہیں ہے۔ البتہ! بہتر یہ ہے کہ محمد نافع نام رکھنے میں یوں کیا جائے کہ بچے کا اصل نام صرف ”محمد“ رکھا جائے؛ کیونکہ احادیثِ کریمہ میں ...
بیوی کو کالے کپڑے یا کالی چوڑیاں دلانے کا حکم
سوال: ایسا سمجھا جاتا ہے کہ اگر کوئی شوہر اپنی زوجہ کو کالے رنگ کا لباس یا کالی چوڑیاں لا کر دے، تو ممکن ہے شوہر پہ کوئی آزمائش آئے یا اس کے ساتھ کوئی حادثہ ہو۔ کیا شوہر اپنی بیوی کو کالے کپڑے یا چوڑیاں دلا سکتا ہے؟
گائے کی ایک آنکھ میں موتیا ہو تو اس کی قربانی کا حکم
جواب: کرام نے کتابوں میں طریقہ بیان فرمایا ہے، جو نیچے بہارشریعت کے حوالے سے درج ہے، وہاں سے اچھی طرح سمجھ لیاجائے۔ تنوریر الابصار مع درمختار میں ہے"(و مقط...
گدھے یا کتے کی آواز سنائی دے تو یہ دعا پڑھی جائے
موضوع: گدھے یا کتے کی آواز سن کر پڑھی جانے والی دعا
قربانی کے جانور کی کلیجی کھانا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا قربانی کے جانور کی کلیجی کھانا جائز ہے؟
پسندیدہ چیز کو دیکھتے وقت یہ دعا پڑھی جائے
موضوع: پسندیدہ چیز دیکھ کر پڑھنے کی دعا
سوال: میں نے ایک ویڈیو دیکھی ہے، جس میں بیوپاری واضح طور پر بتارہا ہے کہ اس کے پاس ایک ایسا نر بکرا ہے ،جس کے تھن بھی ہیں اور ان میں کچھ نہ کچھ دودھ بھی آتا ہے ،پھر بیوپاری اسی دودھ سے چائے بناتا ہے ۔ اس وقت بعض مین سٹریم میڈیا چینلز اور سوشل میڈیا پر بکثرت ایسی ویڈیوز موجود ہیں، جہاں نر بکروں کا دودھ دینا بیان کیا گیا ہے۔اب شرعی رہنمائی درکار ہے کہ کیا ایسے دودھ کو پینا حلال ہو گا؟
کسی کو چیز خریدنے کا کہا تو وہ اپنی چیز مؤکل کو بیچ سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرا کپڑے کا کام ہے، میرے اس کام میں ایک صورت یہ پیش آتی ہے کہ مثلا ً زید کو کسی نے کہا کہ تم میرے لئے فلاں کپڑا 500 کلو خرید لو اور زید کو اس نے اس کے مطابق رقم دے دی، اب زید بجائے اس کے کہ وہ کسی دوسرے سے وہ کپڑا خریدے یا دوسرے شہر جاکر خریداری کرے، وہ یہ کرتا ہے کہ جو اس کے پاس اسی مال کا اسٹاک رکھا ہوتا ہے یعنی وہی کپڑا اس کے پاس رکھا ہوتا ہے جو مطلوبہ وزن کے مطابق ہوتا ہے، تو وه اپنا ہی مال مؤکل کو بتائے بغیر اسےبیچ دیتا ہے۔ مؤکل یہ ہی سمجھ رہا ہوتا ہے کہ اس نے کسی سے خریدا ہے۔ کیا یہ صورت جائز ہے؟