
سونے کے بدلے سونے کی خریداری کی لازمی احتیاطیں
جواب: شریف میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’لا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل، ولا تشفوا بعضه...
طواف کے نوافل بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب: شریف میں فرمایا:”ويصلي النافلة قاعدا مع القدرة على القيام۔۔ وان افتتحها قائماً ثم قعد من غير عذر جاز عند ابی حنيفة رحمه اللہ وهذا استحسان “ترجمہ:اور ق...
انویسٹمنٹ کرنے اور اس کا کمیشن ایجنٹ بننے سے متعلق اہم مسئلہ
جواب: شریف میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:’’لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه‘‘، وقال:’’هم سواء۔‘‘یعنی: رسول اللہ ...
رش کی وجہ سے حجرِ اسود نظر نہ آئے، تو استلام کیسے کریں؟
جواب: شریف سے دور ہوں، تو حجرِ اسود کی طرف رخ کرکے اس انداز سےکھڑے ہوں کہ حجرِ اسود کے دائیں اور بائیں جانب کعبۃ اللہ شریف کے دونوں کنارے برابر نظر آئیں ،...
حاجی کے لیے طلوعِ فجر سے پہلے ہی مزدلفہ سے نکل جانے اور رمی کرنے کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دس سال پہلے حج میں ہم چند افراد مزدلفہ سے رات میں ہی نکل گئے اور فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلے ہی شیطان کو کنکریاں بھی ماریں اور پھر حرم شریف طواف کے لئے چلے گئے اور پھر بقیہ معاملات کے بعد احرام کھول دیا، اس وقت مسئلہ کا علم نہیں تھا اور بعد میں یہ کنکریاں دوبارہ بھی نہیں ماریں، تو اب ان سب افراد کے لے کیا حکم ہے؟
لقمہ دینے کے لیے نابالغ حافظ پہلی صف میں کھڑا ہوسکتا ہے؟
جواب: شریف میں ہے: ”فقام رسول اللہ صلى اللہ عليه و سلم، و صففت و اليتيم وراءه، والعجوز من ورائنا، فصلى لنا رسول اللہ صلى اللہ عليه و سلم ركعتين، ثم انصرف“ ت...
مسافر و مریض کا رمضان کے علاوہ روزہ رکھنا
جواب: شریف میں نفل یا کسی دوسرے واجب کی نیّت کریں تو جس کی نیّت کریں گے، وہی ادا ہوگا ،رمضان کا ادانہیں ہوگا کیونکہ مسافر ومریض سے رمضان کے ادا، روزے کا ...
سادات کو زکوٰۃ نہ دینے کی وجہ اور ان کا آپس میں ایک دوسرے کو زکوٰۃ دینے کا حکم؟
جواب: شریف میں ہے: ’’لا تدفع الی بنی ھاشم لقولہ علیہ الصلوۃ و السلام: یا بنی ھاشم! ان اللہ تعالی حرم علیکم غسالۃ و اوساخھم‘‘ ترجمہ: زکوۃ بنو ہاشم کو نہ دی ج...
نبی کریم ﷺ کے قرض زیادہ لوٹانے والی روایت کی وضاحت
سوال: بخاری شریف میں حدیث پاک موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم پر ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا کچھ قرض تھا، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے قرض ادا کیا، تو کچھ زیادہ دیا۔ اس حدیث پاک کی روشنی میں کچھ وضاحت فرما دیں، میں نے سنا ہے کہ آپ علیہ الصلوۃ و السلام نے جس سے قرض لیا اور واپسی میں اضافی رقم دینا طے نہیں کیا بلکہ اسے اپنی خوشی سے اوپر پیسے دے دیے، تو یہ سود نہیں، کیا واقعی ایسا ہے؟