رات کو سوتے وقت دوپٹہ اتارنے کا حکم

عورت کا رات کو سوتے وقت دوپٹہ اتارنا

مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3726

تاریخ اجراء:09شوال المکرم 1446ھ/08اپریل2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   رات کو سوتے وقت  خاتون دوپٹہ اتار کر سوسکتی ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگردوپٹہ اتارنے میں بے پردگی نہیں ہوتی(مثلاوہ جگہ ایسی ہے کہ کسی نامحرم یاکافرہ عورت کی نظرپڑنے کااندیشہ نہیں ) توسونے کے وقت دوپٹہ اتارنے میں حرج نہیں  ۔در مختار میں ہے

   (والذمية كالرجل الأجنبي في الأصح فلا تنظر إلى بدن المسلمة) مجتبى (در مختار مع رد المحتار،کتاب الحظر والاباحۃ،ج 6،ص 371،دار الفکر، بیروت)

   رد المحتار میں ہے

   إذا كان خارج الصلاة يجب الستر بحضرة الناس إجماعا وفي الخلوة على الصحيح ۔۔۔ثم إن الظاهر أن المراد بما يجب ستره في الخلوة خارج الصلاة هو ما بين السرة والركبة فقط، حتى إن المرأة لا يجب عليها ستر ما عدا ذلك

   ترجمہ : بیرون نماز لوگوں کے سامنےتو سترِ عورت بالاجماع واجب ہے اور صحیح قول کے مطابق خلوت میں بھی واجب ہے،پھر ظاہر ہے کہ نماز کے علاوہ خلوت میں جس ستر کا چھپانا واجب ہے وہ فقط ناف سے لےکر گھٹنے تک کا حصہ ہے،حتی کہ خلوت میں عورت کے لئے اس حصے کے علاوہ اعضاء کا ستر واجب نہیں ۔(رد المحتار علی الدر المختار،ج 1،ص 404،405،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم