
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت طلاقِ مغلظہ کی عدّت میں ہے، اس کے والدکا انتقال ہوا، اس کا چالیسواں ہے، کیا وہ دوسرے شہر والد کے چالیسویں میں شرکت کے لیے جاسکتی ہے، نیز کیا وہ عید گزارنے کے لیے اپنے شوہرکے گھر سے نکل سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
صورتِ مذکورہ میں عورت کے لیے دورانِ عدّت والد کے چالیسویں میں شرکت کے لئے یا عید اپنے والدین کے گھر گزارنے کے لیے شوہر کے گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے، کہ طلاق سے قبل شوہر نے جس مکان میں عورت کو رہائش دی، اس پر تا ختمِ عدت اسی مکان میں رہنا واجب ہے، سوائے یہ کہ کوئی عذرِ شرعی ہو جبکہ چالیسویں کے لیے جانا اور عید والدین کے ساتھ گزارنا، کوئی شرعی عذر نہیں ہے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ جمادی الاخریٰ 1441ھ