
مجیب: مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3786
تاریخ اجراء: 26 شوال المکرم 1446 ھ/25 اپریل 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بچوں کی نظر اتارنے کے لئے عورت حالت حیض میں سورہ کوثر پڑھ سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
حیض کی حالت میں بچوں کی نظر اتارنے کی نیت سے بھی سورۂ کوثر پڑھنا، ناجائز و گناہ ہے کہ متکلم کی ضمیر ہونے کی وجہ سے اس کا قرآن ہونا متعین ہے؛ جب کہ حائضہ کو قرآن پڑھنا جائز نہیں۔
حائضہ و جنبی کے لئے قرآنِ پاک پڑھنے کی ممانعت سے متعلق ترمذی شریف میں ہے:
”عن النبي صلى اللہ عليه و سلم قال: لا تقرأ الحائض ولا الجنب شيئا من القرآن“
ترجمہ: نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : حیض والی عورت اور جنبی شخص قرآن میں سے کچھ بھی نہ پڑھے۔ (سنن الترمذی، رقم الحدیث 131، جلد 1، صفحہ 236، مطبوعہ مصر)
جوہرہ نیرہ میں ہے:
”و لا یجوز لحائض و لا جنب قراءۃ القرآن، لقولہ علیہ السلام لایقرأالجنب و لا الحائض شیئامن القرآن“
ترجمہ: حائضہ و جنبی کے لیے قرآن پڑھنا جائز نہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے اس فرمان کی وجہ سے کہ جنبی و حائضہ قرآن میں سے کچھ بھی نہ پڑھیں۔(الجوھرۃ النیرۃ، جلد 1، صفحہ 30، المطبعۃ الخیریۃ)
فتاوی رضویہ میں ہے "سورۂ کوثر کہ بوجہِ ضمائرِ متکلم
انا اعطینا
قرآنیت کے لئے متعین ہے۔" (فتاوی رضویہ، جلد 1، حصہ ب، صفحہ 1114، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
فتاوی رضویہ میں فوائدِ رضویہ میں مذکور ہے "جنب کو وہ آیاتِ ثنا بہ نیتِ ثنا بھی پڑھنا حرام ہےجن میں رب عزوجل نے اپنے لئے متکلم کی ضمیریں ذکر فرمائیں۔" (فتاوی رضویہ، جلد 1، حصہ ب، صفحہ 1113، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم