
مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2052
تاریخ اجراء:14جمادی الاخریٰ1446ھ/17دسمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بچے کا نام اور حان رکھنا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اورحان سلطنت عثمانیہ کے ایک سلطان کا نام تھا یہ نام رکھنا جائز ہے البتہ بہتر یہ ہے کہ نام انبیائےکرام علیہم الصلوٰۃ والسلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یا سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کے ناموں پر ہوں کہ حدیث پاک میں اچھوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ہے۔اس سے امید ہے کہ اچھے نام اور ان بزرگ ہستیوں کی برکتیں نصیب ہوں۔
امام دیلمی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب الفردوس بماثور الخطاب میں حدیث پاک نقل کرتے ہیں:”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)
مراٰۃ المناجیح میں ہے: ”اچھے نام کا اثر نام والے پر پڑتا ہے،اچھا نام وہ ہے جو بے معنی نہ ہو جیسے بدھوا،تلوا وغیرہ اور فخر و تکبر نہ پایاجائے جیسے بادشاہ،شہنشاہ وغیرہ اور نہ برے معنی ہوں جیسے عاصی وغیرہ۔بہتر یہ ہے کہ انبیاء کرام یا حضور علیہ السلام کے صحابہ عظام،اہلبیت اطہار کے ناموں پر نام رکھے جیسے ابراہیم و اسمعیل،عثمان،علی،حسین و حسن وغیرہ عورتوں کے نام آسیہ فاطمہ،عائشہ وغیرہ اور جو اپنے بیٹے کا نام محمد رکھے وہ ان شاء اﷲ بخشا جائے گا اور دنیا میں اس کی برکات دیکھے گا۔“(مرآۃ المناجیح،جلد5،صفحہ 30،ضیاء القرآن، پبلیکیشنز،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم