
مجیب:مولاناعبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-367
تاریخ اجراء:24جُمادَی الاُولٰی1443ھ/29دسمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا لڑکی
کا نام "ماہی" رکھ
سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ماہی کا معنی مچھلی ہے ، یہ نام اگرچہ
جائز ہے مگر بہتر یہ
ہے کہ اس کےبجائے ازواج مطہرات
یا صحابیات وغیرہ صالحات(نیک عورتوں ) میں سے
کسی کے نام پر نام رکھا جائے تاکہ اچھے نام کی برکات بھی
حاصل ہوں۔ اورحدیث
پاک میں
بھی ہے کہ :"اچھوں کے ناموں پرنام رکھو۔"
(کنزالعمال)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم