رُفَیْع نام رکھنا کیسا؟

رُفَیْع نام رکھنے کا حکم

دارالافتاء اہلسنت عوت اسلامی)

سوال

کیا رُفَیْع نام رکھنا درست ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جی ہاں! رُفَیْع نام رکھنا نہ صرف درست بلکہ بہتر ہے کہ یہ ایک مشہور تابعی رحمہ اللہ کا نام ہے۔ اور حدیثِ پاک میں نیک لوگوں کے ناموں پر نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے، نیز امید ہے کہ اس سے ان نیک ہستیوں کی برکت بھی بچے کے شامل حال ہو گی۔

التکمیل فی الجرح والتعدیل میں ہے

”ابو العالیۃ الریاحی، تابعی شھیر، اسمہ رُفَیع“

یعنی: ابو عالیہ ریاحی ایک مشہور تابعی ہیں، ان کا نام رُفَیع ہے۔“  (التکمیل فی الجرح والتعدیل، جلد3، صفحہ271، مطبوعہ: الیمن)

الفردوس بماثور الخطاب میں ہے ”تسموا بخياركم“ ترجمہ: اپنے اچھوں کے نام پر نام رکھو۔ (الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث: 2328، دار الكتب العلمية، بيروت)

صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے، امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شاملِ حال ہو۔“ (بہار شریعت، جلد3، حصہ 15، صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-4555

تاریخ اجراء:26 جمادی الثانی1447ھ/18دسمبر2025ء