ثمود نام کا مطلب نیز یہ نام رکھنا کیسا؟

بچے کا نام ثمود رکھنا

دار الافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

ثمود نام کا کیا مطلب ہے اور یہ نام رکھنا کیسا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

ثمود عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے "بہت تھوڑے پانی والا۔" معنی کے لحاظ سے یہ نام رکھنا مناسب نہیں۔ بلکہ بہتر یہ ہے کہ نیک لوگوں مثلاً انبیائے کرام علیھم الصلوۃ والسلام، صحابہ کرام و اولیائے عظام علیھم الرضوان میں سے کسی کےنام پر بچے کا نام رکھا جائے (جبکہ وہ ان کے ساتھ خاص نہ ہو) کہ حدیثِ پاک میں اچھوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے، نیز امید ہے کہ اس سے ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی بچے کے شامل حال ہو گی۔

بصائر ذوی التمييز فی لطائف الكتاب العزيز نامی لغت میں ہے

قال أَبو عمرو بن العلاء: سُمِّيت ثَمُود لقلة مائها. والثَّمَدُ: الماءُ القليل

ترجمہ: ابو عمرو بن العلاء نے فرمایا: قومِ ثمود کو یہ نام ان کے پانی کی کمی کی وجہ سے دیا گیا۔ اور الثَّمَد اس پانی کو کہتے ہیں جو بہت کم ہو۔ (بصائر ذوی التمييز فی لطائف الكتاب العزيز، جلد 6، صفحہ 99، مطبوعہ: القاھرۃ)

الفردوس بماثور الخطاب میں ہے

تسموا بخياركم

ترجمہ: اپنے اچھوں کے نام پر نام رکھو۔ (الفردوس بماثور الخطاب، جلد 2، صفحہ 58، حدیث:2328، دار الكتب العلمية، بيروت)

صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں، جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں، ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ و السلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے، امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شاملِ حال ہو۔“ (بہار شریعت، جلد 3، حصہ 15، صفحہ 356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: WAT-4548

تاریخ اجراء: 25 جمادی الاخریٰ 1447ھ / 17 دسمبر 2025ء