
مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری
فتوی نمبر:WAT-2185
تاریخ اجراء: 28ربیع ا الثانی1445 ھ/13نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
شاہین کا معنیٰ ہے : ایک شکاری پرندہ ، ترازو۔(رابعہ اردو لغت،ص708،ندیم یونس پرنٹرز ، لاھور)
معنیٰ کے اعتبار سے اس میں کوئی شرعی قباحت نہیں ہے، یہ نام رکھ سکتے ہیں، لہذا اگر یہ نام رکھا ہوا ہو، تو اسے بدلناضروری نہیں ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم