Varisha Naam Rakhna

ورشہ نام رکھنا

مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3537

تاریخ اجراء:07شعبان المظم1446ھ/06فروری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   "وَرشہ" نام رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وَرِشہ(واؤ کے زبر اور راء کے زیر کے ساتھ) نام رکھنا جائز ہے، کہ یہ عربی لفظ ہے جس کا معنی "چست وپھرتیلی لڑکی" ہے۔ البتہ!بہتریہ ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات،بنات مقدسہ، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائے؛کہ حدیث پاک میں اچھے لوگوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے، نیزامیدہے کہ اچھے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی بچی کےشامل حال ہو گی۔

   حدیث پاک میں ہے ”تسموا بخياركم“ ترجمہ:اپنی بہترین شخصیات کے نام پر نام رکھو۔(الفردوس بماثور الخطاب، ج2، ص58، حدیث2328، دار الكتب العلمية، بيروت)

   بہار شریعت میں ہے ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“(بہار شریعت، جلد 3، حصہ15،صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

    المعجم الوسیط میں ہے: ”(ورش یورش) ورشا: ً نشط وخف۔۔۔فھو ورش  وھی ورشۃ“ ترجمہ:ورش یورش ورشا کا مطلب  ہے"چست وپھرتیلا ہوا۔۔۔ تو وہ چست مردہے اور وہ چست عورت ہے۔(المعجم الوسیط، ج2، ص 1025، دار الدعوہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم