Zukhruf Naam Rakhna

 

زخرف نام رکھنا اور اس کا مطلب

مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3431

تاریخ اجراء: 02رجب المرجب 1446ھ/03جنوری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچے کا نام "زخرف"رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ”زخرف “قرآن پاک کی  ایک سورت کانام ہے ،اس لفظ کے مختلف معانی ہیں مثلا سونا ،زینت، کسی چیز کا بہت خوبصورت ہونا ، باطل وبے حقیقت چیز۔تو کچھ معنی  مثلا  خوبصورت ہونا ،کے اعتبار سے یہ نام رکھنا درست ہے اور بعض معانی کے اعتبار سے یہ نام  درست نہیں ،لیکن ”زخرف“لفظ بطورنام ہمارے اسلاف سے منقول  نہیں ہے ،اس لیے بہتر یہ ہے کہ”زخرف“ نام نہ رکھاجائے ۔بلکہ انبیائے کرام، علیہم الصلوۃ والسلام،صحابہ،اہلبیت،اولیاءاللہ علیہم الرحمۃ کے ناموں میں سے کسی نا م پربچے کے نام کا انتخاب کیا جائے ۔

   القاموس الوحید میں ہے”الزخرف:سونا،زینت و سجاوٹ،زیبائش،کسی چیز کا انتہائی حسن و دل کشی، ڈیکوریشن، سامانِ زینت،باطل و بے حقیقت چیز،ملمع کی ہوئی چیز۔(القاموس الوحید،صفحہ 701،ادارہ اسلامیات،لاہور)

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے”تسموا بخياركم “ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

   فتاویٰ ہندیہ  میں ہے ” التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل“ترجمہ : ایسانام جس کا تذکرہ اللہ پاک نے اپنے بندوں میں نہ کیاہو ،اور نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذکرکیا ہواور مسلمانوں میں مستعمل بھی نہ ہوتو علماء نے ایسانام رکھنےکےمتعلق کلام کیاہےاور بہتریہ ہےکہ ایسا نام نہ رکھا  جائے۔(فتاویٰ ہندیہ،جلد05،صفحہ362،مطبوعہ بیروت)

   ناموں کے متعلق اسلامی تعلیمات ،اوربچوں کے اسلامی ناموں کے لیے مکتبۃ المدینہ کی مطوعہ کتاب ”نام رکھنے کے احکام “کا مطالعہ کرلیں ۔یہ کتاب دعوت اسلامی کی ویب سائٹ سے فری ڈاؤنلوڈ بھی کی جاسکتی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم