کیا حضرت حزقیل نبی تھے؟

کیا حزقیل نام کے کوئی نبی گزرے ہیں

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا حزقیل نام کے کوئی نبی گزرے ہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

جی ہاں! حضرت حزقیل علیہ السلام اللہ پاک کے نبی تھے، یہ حضرت موسی علیہ السلام کے تیسرے خلیفہ بھی ہیں اور حضرت حزقیل کو ابن العجوز اور ذو الکفل بھی کہا جاتا ہے۔

عجائب القرآن میں ہے: ”حضرت حزقیل علیہ السلام حضرت موسیٰ علیہ السلام کے تیسرے خلیفہ ہیں جو منصبِ نبوت پر سرفراز کئے گئے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی وفاتِ اقدس کے بعد آپ کے خلیفہ اول حضرت یوشع بن نون علیہ السلام ہوئے جن کو اللہ تعالیٰ نے نبوت عطا فرمائی۔ ان کے بعد حضرت کالب بن یوحنا علیہ السلام، حضرت موسیٰ علیہ السلام کی خلافت سے سرفراز ہو کر مرتبہ نبوت پر فائز ہوئے۔ پھر ان کے بعد حضرت حزقیل علیہ السلام حضرت موسیٰ علیہ السلام کے جانشین اور نبی ہوئے۔“ (عجائب القرآن مع غرائب القرآن، صفحہ 41، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

تفسیر بغوی میں ہے:

فمر عليهم نبي يقال له: حزقيل بن بودا، ثالث خلفاء بني إسرائيل من بعد موسى عليه السلام، وذلك أن القيم بأمر بني إسرائيل كان بعد موسى عليه السلام يوشع بن نون ثم كالب بن يوقنا ثم حزقيل، كان يقال له ابن العجوز لأن أمه كانت عجوزا فسألت الله [تعالى] الولد بعد ما كبرت وعقمت فوهبه الله تعالى لها، قال الحسن ومقاتل: هو ذو الكفل، وسمي حزقيل ذا الكفل لأنه تكفل بسبعين نبيا و أنجاهم من القتل

یعنی پس ان پر ایک نبی مبعوث کئے گئے جن کو حزقيل بن بودا کہا جاتا ہے، جو بنی اسرائیل کے انبیاء میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بعد تیسرے خلیفہ تھے۔ اور یہ اس طرح تھا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بعد بنی اسرائیل کے امور کے ذمہ دار یوشع بن نون تھے، پھر کالب بن یوقنا، پھر حزقيل۔ ان کو ' ابن العجوز' (بوڑھی عورت کا بیٹا) کہا جاتا تھا، کیونکہ ان کی ماں بوڑھی ہو چکی تھیں اور بانجھ ہو گئی تھیں، مگر انہوں نے اللہ تعالیٰ سے اولاد کی دعا کی، تو اللہ تعالیٰ نے ان کو بیٹا عطا فرمایا۔ حسن اور مقاتل (رحمۃ اللہ علیہما) نے کہا ہے: حضرت حزقیل ہی ذوالکفل ہیں اور ان کو ذوالکفل اس لیے کہا گیا کیونکہ انہوں نے ستر (70) نبیوں کی ذمہ داری لی اور انہیں قتل سے بچایا۔ (تفسیر بغوی، جلد 2، صفحہ 293، مطبوعہ: ریاض)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2104

تاریخ اجراء: 24 جمادی الاولٰی 1446 ھ/ 27 نومبر 2024 ء