دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا یہ بات درست ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم نے بڑھاپے کی وجہ سے ام المومنین حضرت سیدتنا سودہ رضی اللہ عنہا کو طلاق دی تھی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے حضرت سودہ رضی اللہ تعالی عنہا کو طلاق نہیں دی تھی، ہاں!بعض روایات کے مطابق طلاق دے دی تھی مگر پھر رجوع فرما لیا تھا، لیکن درست یہ ہے کہ طلاق دی ہی نہیں تھی۔
السنن الکبری للبیہقی میں ہے
"عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: خشيت سودة رضي الله عنها أن يطلقها رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت: يا رسول الله لا تطلقني وأمسكني واجعل يومي لعائشة ففعل"
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضرت سودہ رضی اللہ تعالی عنہا کو اندیشہ ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہیں انہیں طلاق نہ دے دیں، تو انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے طلاق نہ دیجیے، مجھے اپنے نکاح میں رکھیے اور میری باری حضرت عائشہ کو دے دیجیے۔ پس نبی محترم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم نے ایسا ہی فرمایا۔ (یعنی ان کی بات قبول فرما لی۔) (السنن الکبری للبیہقی ، جلد 07، صفحہ 484، دار الکتب العلمیۃ بیروت)
مراٰۃ المناجیح میں ہے "بعض روایات میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ و سلم نے حضرت سودہ کو طلاق دے دینے کا ارادہ فرمایا تھا، انہوں نے عرض کیا کہ میں چاہتی ہوں کہ قیامت کے دن آپ کی زوجیت میں اٹھوں مجھے طلاق نہ دیں، چنانچہ ایسا ہی کیا گیا رضی اللہ تعالی عنہا۔" (مرآۃ المناجیح، جلد 05، صفحہ82، نعیمی کتب خانہ گجرات)
نیز ایک جگہ لکھا ہے"حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کو طلاق دی نہیں تھی دینا چاہی، بعض روایات میں ہے طلاق دے دی تھی، مگر عرض کرنے پر رجوع فرمالیا تھا، چنانچہ بیہقی میں حضرت عروہ سے روایت کیا کہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ و سلم نے بی بی سودہ کو طلاق دے دی، جب آپ نماز کو تشریف لے گئے تو راستہ میں بی بی سودہ نے آپ کا دامن پکڑ کر یہ عرض کیا جو یہاں مذکور ہے تو آپ نے رجوع فرمایا، مگر روایت اول صحیح ہے۔" (مراٰۃ المناجیح، جلد 05، صفحہ 86، نعیمی کتب خانہ گجرات)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4384
تاریخ اجراء: 04جمادی الاولی1447 ھ/27اکتوبر2025 ء