
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا حیض و نفاس سے پاک تھیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں! ایسی روایات موجود ہیں جس میں بیان کیا گیا ہے کہ حضرت سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا اس عارضہ سے پاک تھیں۔
کنز العمال میں ہے:
ابنتي فاطمة حوراء آدمية لم تحض، و لم تطمث، و إنما سماها فاطمة لأن الله فطمها و محبيها عن النار
یعنی: میری بیٹی فاطمہ بنی آدم کی حور ہےاس کو حیض نہیں آتا، اس کا نام فاطمہ اس لیے رکھا، کیوں کہ اللہ تعالی نے اس کو اور اس سے محبت کرنے والوں کو جہنم کی آگ سےبچایا ہے۔ (کنز العمال، جلد 12، صفحہ 109، مطبوعہ: بیروت)
مذکورہ حدیث مبارکہ کے متعلق الامن و العلی میں ہے:
ای: ان ابنتی حواراء فی بنی آدم منزھۃ عن النجاسات التی تعرض النساء
یعنی: مراد یہ ہے کہ میری بیٹی بنی آدم میں حور کی طرح ہے جو ان نجاستوں سے پاک ہے جو عورتوں کو لاحق ہوتی ہیں۔ (الامن و العلی، صفحہ 387، مطبوعہ: دار اھل السنۃ)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2245
تاریخ اجراء: 08 رجب المرجب 1446ھ / 09 جنوری 2025ء