یزید بن ابو سفیان رضی اللہ عنہما اور یزید بن معاویہ میں فرق

 

یزید بن ابو سفیان رضی اللہ عنہما اور یزید بن معاویہ میں فرق

مجیب:مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3709

تاریخ اجراء:10شوال المکرم 1446ھ/09اپریل2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   یزید بن معاویہ اور یزید بن ابو سفیان میں سے کس نے اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کو شہید کیا تھا ؟اور یزید بن معاویہ، حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا بیٹا تھا اور مفتی صاحب کچھ لوگ کہتے ہیں یزید بن ابوسفیان صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے؟ اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمادیں ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حضرت سيدنا يزيد بن ابو سفيان رضی اللہ تعالیٰ عنہما، صحابی رسول (صلی  اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم)  ہیں جو کہ حضرت سیدتنا اُمّ حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت سیِّدُنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بھائی ہیں۔

   اور یزید بن معاویہ ہی وہ بد نصیب شخص ہے جس کی پیشانی پر اہل بیت کرام علیہم الرضوان کے بے گناہ قتل کا سیاہ داغ ہے اور جس پر ہر قَرَن میں دنیا ئے اسلام ملامت کرتی رہی ہے اور قیامت تک اس کا نام تحقیر کے ساتھ لیا جائے گا،جیساکہ سوانح کربلامیں صدرالافاضل حضرت علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی علیہ رحمۃ اللہ نے بیان فرمایاہے۔(سوانح کربلا، صفحہ111، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   الاصابۃ  فی تمییز الصحابہ میں ہے"يزيد بن ابی سفيان: امير الشام، وأخو الخليفة معاوية، كان من فضلاء الصحابة۔۔۔ وأمّره عمر على فلسطين، ثم على دمشق لما مات معاذ بن جبل"ترجمہ: حضرت سيدنا يزيد بن ابو سفيان رضی اللہ تعالیٰ عنہ شام  کے امیر اور خلیفہ مسلمین،حضرت سیِّدُنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بھائی ہیں۔۔۔ امیر المومنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ کو فلسطین کا گورنر بنایا،پھر حضرت سیِّدُنا معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے انتقال کے بعدان ہی کو دمشق کا گورنر بنادیا۔(الاصابۃ  فی تمییز الصحابہ، جلد6، صفحہ517-516، مطبوعہ  دار الكتب العلمية ،  بيروت)

   شرح عقائد نسفیہ میں یزیدبن معاویہ کے متعلق ہے"یزیدبن معاویۃ۔۔۔۔۔والحق ان رضا يزيد بقتل الحسين واستبشاره بذلك واهانة اهل بيت النبي مما تواتر معناه وان كان تفاصيله احاد فنحن لا نتوقف في شانه بل في ايمانه"ترجمہ:حق یہ ہے کہ یزیدبن معاویہ کا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے قتل پر راضی ہونا اور اس پر خوش ہونا اور اہل بیت علیہم الرضوان کی توہین کرنا تواتر سے ثابت ہے اگرچہ ان سب واقعات کی تفصیل احاد سے ثابت ہے،پس ہم اس کے فاسق ہونے میں کوئی توقف نہیں کرتے، البتہ! اس کے ایمان کے بارے میں توقف کرتے ہیں ۔ (شرح العقائد النسفیۃ،ص 339،340،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم