
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
کیاکزن فیملی سے ہاتھ ملا سکتے ہیں؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
کزن فیملی مثلاً چچا کے بیٹے، ماموں کے بیٹے وغیرہ، غیرمحارم میں سے ہیں اور غیر محرموں سےعورت کا ہاتھ ملانا ،ناجائز و گناہ ہے۔ ہاں کوئی بہت بوڑھی عورت ہوکہ جس سے مصافحہ کرنے میں شہوت کا اندیشہ نہ ہو تو اس کے احکام جدا ہوتے ہیں۔
نامحرم سے ہاتھ ملانے اور چھونے کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’لأن يطعن في رأس أحدكم بمخيط من حديد خير له من أن يمس امرأة لا تحل له‘‘
ترجمہ:تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کی سوئی چُبھو دی جائے، یہ اِس سے زیادہ بہتر ہے کہ وہ نامحرم خاتون کو چھوئے۔ (المعجم الکبیر للطبرانی، رقم الحدیث 486، جلد20، صفحہ 211، مطبوعہ: القاهرة)
جمع الجوامع میں ہے
’’لأن يكون في رأس رجل مشط من حديد حتى يبلغ العظم خير من أن تمسه امرأة ليست له بمحرم‘‘
ترجمہ: کسی شخص کے سر میں لوہے کی کنگھی پھیری جائے، حتی کہ وہ اُس کا گوشت چیرتی ہوئی ہڈی تک پہنچ جائے، یہ اِس سے بہتر ہے کہ کوئی ایسی عورت اُس مرد کو چھوئے جو اُس کی محرم نہ ہو۔ (جمع الجوامع، جلد 6، صفحہ 546، مطبوعہ: القاهرة)
جوان لڑکی سے مصافحہ کے متعلق علامہ زَیْلَعی حنفی رحمۃ اللہ علیہ (سالِ وفات: 743 ھ/ 1342 ء) لکھتے ہیں:
’’قال عليه الصلاة و السلام «من مس كف امرأة ليس منها بسبيل وضع على كفه جمر يوم القيامة» و هذا إذا كانت شابة تشتهى، و أما إذا كانت عجوزا لا تشتهى فلا بأس بمصافحتها، و مس يدها لانعدام خوف الفتنة‘‘
ترجمہ: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس نے کسی عورت کی ہتھیلی کو چھوا، حالانکہ اُس کے لیے اُس عورت کی ہتھیلی چھونے کا کوئی جواز نہ تھا، تو قیامت کے دن اُس کی ہتھیلی پر انگارہ رکھا جائے گا۔ (امام زیلعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ) یہ وعید اُس صورت میں ہے کہ جب لڑکی مشتہاۃ ہو، البتہ اگر بوڑھی ہو کہ جس سے شہوت کا اندیشہ نہ ہو، تو اُس سے مصافحہ کرنے اور اُس کے ہاتھ کو چھونے میں کوئی مضائقہ نہیں، کیونکہ بوڑھی عورت کی صورت میں فتنے کا خوف نہیں ہوتا۔ (تبیین الحقائق، کتاب الكراهية، جلد 6، صفحہ 18، مطبوعہ القاهرة)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3817
تاریخ اجراء: 12 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ/ 10 مئی 2025 ء