دارالافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)
کیا مرغی کے پنجوں پر ختم پاک پڑھ سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مرغی ایک حلال پرندہ ہے، اگر اُسے شرعی طریقے سے ذبح کر دیا جائے، تو اُس کے پنجے کھانا بھی جائز وحلال ہوں گے، اور ہر جائز و حلال چیز پر ختم پڑھا جا سکتا ہے، اُس کے کھلانے پر جو ثواب حاصل ہو، اُسے ایصال کیا جاسکتا ہے، لہذا مرغی کے پنچوں پر بھی ختم پاک پڑھا جا سکتا ہے، اس میں کوئی ممانعت نہیں۔
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فتاوی امجدیہ میں تحریر فرماتے ہیں: ”چیز اگر حرام لعینہ ہے تو اس پر فاتحہ پڑھنا اور اس کا ثواب پہنچانا جائز نہیں۔ حدیث شریف میں ہے:لا يقبل الله الا الطيب حرام چیز کو اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتا۔ تو نہ اس کا کوئی ثواب ہے، نہ ثواب پہنچایا جاسکتا ہے۔ اور اگر حرام لعینہ نہ ہو تو فاتحہ پڑھنے اور ایصال ثواب کرنے میں کوئی گناہ نہیں۔“(فتاوی امجد یہ، جلد1، صفحہ 364، مکتبہ رضویہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-4538
تاریخ اجراء:21جمادی الثانی1447ھ/13دسمبر2025ء