
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
ربیع الاول میں جو ہم کھانا پکاکر تقسیم کرتے ہیں، اس میں ہمیں کیا نیت کرنی چاہئے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ربیع الاول شریف میں جو کھانا پکا کر عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان تقسیم کیا جاتا ہے، وہ کھانا عمومی طور پر حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وصحبہ وسلم کی ولادت مبارکہ کی خوشی میں بطور ایصال ثواب تقسیم کیا جاتا ہے، اور ایصال ثواب ایک نیک کام ہے، لہٰذا دیگر نیک کاموں کی طرح اس میں بھی اللہ پاک کی رضا کے حصول کی نیت ہونی چاہئے یعنی دل میں یہ ارادہ کرے کہ میں یہ سب اللہ پاک کی رضا پانے اور ثواب حاصل کرنے کے لئے کررہا ہوں، نیز ساتھ میں یہ نیتیں بھی کی جاسکتی ہیں: جیسے نفس و شیطان کی مغلوبیت، مال کی محبت سے چھٹکارا، حضور سرور کائنات علیہ الصلوۃ و السلام اور مسلمانوں کی محبت کا حصول، مسلمانوں کی دل جوئی، یونہی رشتے داروں کو کھلانے کی صورت میں صلہ رحمی کی نیت وغیرہ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد حسان عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4167
تاریخ اجراء: 07 ربیع الاول1447 ھ/01ستمبر 2520 ء