ولادت مصطفی کی برکت سے تمام خواتین کو بیٹے عطا ہوئے

ولادت مصطفیٰ ﷺ کی برکت سے اُس سال تمام عورتوں کو بیٹے عطا ہوئے تھے

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جس سال حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی، اس سال اللہ تعالیٰ نے دنیا کی تمام عورتوں کو بیٹے عطا فرمائے تھے، کیا اس کی کوئی اصل ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

جی ہاں! جس سال حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم کی ولادت باسعادت ہوئی، اس سال اللہ تعالیٰ نے دنیا کی تمام عورتوں کو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی برکت سے بیٹے عطا فرمائے تھے۔

جیسا کہ المواہب اللدنیہ میں ہے:

و روی ابو نعیم عن عمرو بن قتیبۃ قال : سمعت ابی، و کان من اوعیۃ العلم، قال: لما حضرت ولادتہ اٰمنۃ قال اللہ تعالی لملائکتہ افتحوا ابواب السماء کلھا، و ابواب الجنان، و البست الشمس یومئذ نورا عظیما، و کان قد اذن اللہ تعالی تلک السنۃ لنساء الدنیا ان یحملن ذکورا کرامۃ لمحمد صلی اللہ علیہ و سلم۔

ترجمہ: ابو نعیم عمرو بن قتیبہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد سے سنا ہے اور وہ علوم کے مخزن تھے کہ جب حضرت آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں ولادت کا وقت آیا، تو اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے فرمایا: تمام آسمانوں اور جنتوں کے دروازے کھول دو اور اس دن سورج کو بہت زیادہ روشنی عطا کی گئی اور اس سال سارے جہاں کی عورتوں کے لیے بہ حرمت مصطفی محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم، اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ اولاد نرینہ سے حاملہ ہوں۔ (المواہب اللدنیہ، باب آیات ولادت صلی اللہ علیہ وسلم، ج 1، ص 65، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ، بیروت)

الخصائص الکبرٰی میں ہے :

و کان قد اذن اللہ تعالی تلک السنۃ لنساء الدنیا ان یحملن ذکورا کرامۃ لمحمد صلی اللہ علیہ و سلم۔

ترجمہ: اور اس سال سارے جہاں کی عورتوں کے لیے بہ حرمت مصطفی محمد صلی اللہ تعالی علیہ و سلم، اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ اولاد نرینہ سے حاملہ ہوں۔ (الخصائص الکبری، ج 1، ص 80، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ، بیروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری

تاریخ اجراء: 27 ربیع الاول 1435ھ / 29 جنوری 2014ء