
مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-516
تاریخ اجراء: 27صفر المظفر1444 ھ /24ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
شریعت مطہرہ نے بالغ
اور نابالغ کے جنازوں کوایک ساتھ
پڑھنے کی اجازت دی ہے اور فقہائے کرام نے اس صورت میں دعائیں
پڑھنے کی ترتیب یوں بیان فرمائی کہ پہلے بالغ اور
پھرنابالغ کی دعاپڑھی جائے ،صورت مسئولہ میں فقہائے کرام کی
بیان کردہ اسی ترتیب کے
ساتھ دعائیں پڑھی گئیں ہیں، لہٰذا نمازجنازہ بالکل
درست اندازمیں اداہوگیا ۔
بالغ اور نابالغ کاجنازہ جب ایک
ساتھ پڑھاجائے تو پہلے بالغ پھرنابالغ کی دعاپڑھی جائے گی جیساکہ
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے:”و الظاھر انہ یاتی بدعاء
الصغار بعد دعاء المکلفین“یعنی :ظاہر یہ ہے کہ نمازِ جنازہ میں بالغوں کی دعا کے بعد نابالغوں کی
دعا پڑھے۔)حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی
الفلاح،جلد2، صفحہ 236مطبوعہ مکتبہ غوثیہ (
امام اہلسنت سیدی امام
احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” بالغوں کے ساتھ
نابالغوں کی نماز بھی ہوسکتی ہے۔ دونوں دعائیں پڑھی
جائیں، پہلے بالغوں کی پھر نابالغوں کی۔“ (فتاوی رضویہ
،جلد24،صفحہ200،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن
،لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم