
مجیب:مولانا محمد ماجد علی مدنی
فتوی نمبر:WAT-3309
تاریخ اجراء:11جمادی الاولیٰ1446ھ/14نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
احرام کے کپڑوں کو کفن میں استعمال کرنا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حج وعمرہ میں استعمال شدہ احرام کی پرانی چادروں کاکفن بناناشرعاًجائزہےاگرچہ اس احرام کو پہن کر کئی حج و عمرے ادا کئے ہوں،البتہ اگریہ چادریں میلی ہوچکی ہوں ،تو انہیں دھوکرصاف ستھراکرلیناچاہیے کہ کفن ستھرا ہونا مرغوب و پسندیدہ ہے۔نیزیہ کپڑے کفن کی مسنون تعداد(مردوں کے حق میں تین اور عورتوں کے حق میں پانچ کپڑوں)سے کم یا زائد نہ ہوں۔
"بہارشریعت" میں ہے:”پُرانے کپڑے کا بھی کفن ہو سکتا ہے،مگر پُرانا ہو تو دُھلا ہوا ہو کہ کفن ستھرا ہونا مرغوب ہے۔"(بہارشریعت،جلد1،صفحہ819،مکتبۃ المدینہ ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم