
مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3280
تاریخ اجراء:16جمادی الاولیٰ1446ھ/19نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ جنازے کی ڈولی الٹی رکھ دی یعنی سر کی جگہ پاؤں اور پاؤں، سر کی جگہ اورنماز جنازہ پڑھادی، کیا اس طرح نماز جنازہ ادا ہوگئی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں نماز جنازہ اداہوگئی۔ لیکن اگر جان بوجھ کر ایسا کیا ہو تو گنہگار ہوئے۔
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے
”ولو وضعوا الرأس موضع الرجلين صحت لاستجماع شرائط الجواز وأساؤا إن تعمدوا لتغيير هم السنة المتواترة كما في البدائع“
ترجمہ:اگر پاؤں کی جگہ سر رکھ دیا تو بھی نماز جنازہ شرائط پائے جانے کی وجہ سے ہوجائے گی، لیکن اگر جان بوجھ کر ایسا کیا تو سنت متوارثہ کی مخالفت کی وجہ سے گنہگار ہوں گے، جیسا کہ بدائع میں ہے۔(حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح،ص582،دار الكتب العلمية ،بيروت)
بہار شریعت میں ہے”اگر جنازہ الٹا رکھا یعنی امام کے دہنے میّت کا قدم ہو تو نماز ہو جائے گی، مگر قصداً ایسا کیا تو گنہگار ہوئے۔“(بہار شریعت،ج1،حصہ4،ص828،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم