
فتوی نمبر:WAT-238
تاریخ اجراء:06ربیع الآخر 1443ھ/12نومبر 2021 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کہتے
ہیں کہ جس عورت کی شادی نہیں ہوئی وہ اگر میت کو غسل دے تو اس کے بچے نہیں ہوں گے۔ کیا یہ درست ہے ؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
یہ بات غلط ہے اور اس کی
کوئی حقیقت نہیں ۔ بلکہ
یہ میت کو غسل دینے سے بد شگونی لینا ہے یعنی برے
شگون کی وجہ سے اپنے اچھے کام سے رک
جانا ہے۔ اور بد شگونی
لینا اسلام میں ممنوع ہے ۔
حضور
نبی کریم رؤف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم نے
ارشاد فرمایا: ’’جس نے بدشگونی
لی اور جس کے لیے بدشگونی
لی گئی وہ ہم
میں سے نہیں۔‘‘ (معجم کبیر، حدیث عمران بن حصین، ج۱۸، ص۱۶۲، حدیث:
۳۵۵۔)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم