
مجیب: ابو الحسن جمیل
احمد غوری العطاری
فتوی نمبر:Web-520
تاریخ اجراء: 11صفرالمظفر1444 ھ /08ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حیض کے دنوں میں فوت ہونے والی
عورت کے شہید کا مرتبہ پانے کے متعلق کوئی روایت یا
کسی فقیہ کا قول نظر سے نہیں گزرا ، البتہ جو عورت بچہ کی ولادت کے دوران انتقال کرجائے
حدیث پاک میں اس عورت کو شہید قرار دیا گیا ہے، اس
روایت کے تحت مرآۃ المناجیح میں ہے: ”ولادت میں
مرجانے والی عورت سے مراد وہ عورت ہے جوحاملہ فوت ہوجائے یا بچے
کی پیدائش کے وقت یا ولادت کے بعد چالیس دن کے اندر فوت
ہو ،بعض علماء نے فرمایا کہ اس سے مراد کنواری عورت ہے جو بغیر
شادی کے فوت ہوجائے ۔“(مراٰۃ
المناجیح، جلد2، صفحہ420 )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم