
مجیب: مفتی فضیل رضا عطاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2023
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں
علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ
جنبی شخص اگر میت کو غسل دے تو کیا غسل ِمیت ادا ہوجائے
گا یا نہیں ؟ راہنمائی
فرمائیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
غسلِ میت
دینے والے شخص کے لئے مناسب ہے کہ وہ پاک ہو ، جنبی نہ ہو کہ جنبی
کا میت کو غسل دینا مکروہ ہے ، لیکن اگر جنبی شخص نے میت
کو غسل دیا تو غسل ادا ہوجائے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم