Kya Mare Hue Insan Ki Bhi Gheebat Hoti Hai?

 

کیا مرے ہوئے انسان کی بھی غیبت ہوتی ہے؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2033

تاریخ اجراء:18جمادی الاولٰی1446ھ/21نومبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مرے شخص کی برائی غیبت کہلاتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! جیساکہ بہار شریعت میں ہے :” جس طرح زندہ آدمی کی غیبت ہوسکتی ہے مرے ہوئے مسلمان کو برائی کے ساتھ یاد کرنا بھی غیبت ہے، جبکہ وہ صورتیں نہ ہوں جن میں عیوب کا بیان کرنا  غیبت میں داخل نہیں۔“(بہا رشریعت ، جلد3،حصہ 16، صفحہ 537، مکتبۃا لمدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم