
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ کیا مقتدی کے لیے بھی نمازِ جنازہ کی تکبیریں کہنا ضروری ہیں؟
سائل: احمد رضا (صدر، کراچی)
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں! مقتدی کے لیے بھی نمازِ جنازہ کی چاروں تکبیریں کہنا ضروری ہیں کہ یہ تکبیرات نمازِ جنازہ کا رُکن ہیں اور رُکن ادا کیے بغیر نمازِ جنازہ نہیں ہوگی۔ نیز ان میں سے ہر تکبیر رکعت کے قائم مقام ہے اور جس طرح رکعت والی نماز، رکعت چھوڑنے سے فاسِد ہوجاتی ہے، اسی طرح نمازِجنازہ بھی تکبیر چھوڑنے سے فاسِد ہوجائے گی۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ ذو القعدۃ الحرام 1441ء