Namaz Janaza Ki Niyat Ka Tarika

 

نماز جنازہ کی نیت کا طریقہ

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3487

تاریخ اجراء: 24رجب المرجب 1446ھ/25جنوری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز جنازہ کی نیت کیسے کرتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نیت دل کے ارادے کا نام ہے ، لہٰذا دل میں کم از کم یہ نیت ہونی ضروری ہے کہ میں اس میت کی نمازِ جنازہ پڑھ رہا ہوں اور زبان سے بھی نیت کے الفاظ کہہ لینا بہتر ہے ۔امام ،نمازجنازہ کی نیت اس طرح کرے : ” نیت کی میں نے اس جنازہ کی نماز کی اللہ کے لیے اور دعا کی اس میت کے لیے۔ “اور مقتدی اس طرح نیت کرے: ”میں نے نیت کی اس جنازہ کی نماز کی اللہ کے لیے اور دعا کی  اس میت کے لیے ، پیچھے اس امام کے “۔

   فتاوی تاتارخانیہ میں ہے "فی السراجیۃ : نیۃ صلاۃ الجنازۃ ان یقول : اللھم انی نویت ان اصلی لک وادعو لھذا المیت ۔۔۔ وفی فتاوی الحجۃ : اعلم ان الامام والقوم ینوون ، ویقولون : نویتُ ۔۔۔۔ مقتدیا بالامام ، ملخصا “ ترجمہ : سراجیہ میں ہے : نمازِ جنازہ کی نیت یہ ہے کہ نمازی کہے : اے اللہ پاک ، میں نیت کرتا ہوں تیرے لیے نماز کی اور اس میت کے لیے دعا کی اور فتاوی حجہ میں ہے : جان لو کہ امام اور لوگ سب نیت کریں اور وہ کہیں: میں نیت کرتا ہوں ۔۔۔ اس امام کے پیچھے۔(الفتاوی التاتارخانیۃ ، ج3 ، ص40 ، مطبوعہ کوئٹہ)

   خلیفۂ اعلیٰ حضرت علامہ قاضی شمس الدین احمدجونپوری رحمۃ اللہ علیہ ”قانونِ شریعت“ میں فرماتے ہیں : ”نیت سے مراد دل کا پکا اِرادہ ہے ، محض تصور و خیَال کافی نہیں ، جب تک اِرادہ نہ ہو ۔ اگر زبان سے بھی کہہ لے ، تو اچھا ہے ۔۔۔ نماز جنازہ کی نیت یہ ہے: نیت کی میں نے نماز کی اللہ کے لیے اور دعا کی اس میت کے لیے  ۔ ملخصا “(قانونِ شریعت ، ص154 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم