
مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3474
تاریخ اجراء: 16رجب المرجب 1446ھ/17جنوری2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
نماز جنازہ کی تیسری تکبیر کے بعد سلام پھیرا اورفورا یاد آنے پر چوتھی تکبیر کہہ کر سلام پھیر دیا تو نماز جنازہ کا کیا حکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مذکورہ صورت میں جبکہ امام صاحب نے بھول کر تیسری تکبیر کے بعد سلام پھیرا اورفورا یاد آنے پر چوتھی تکبیر بھی کہہ لی اور پھر دوبارہ سلام پھیرا تو نماز جنازہ بالکل درست ہو گئی۔
مراقی الفلاح میں ہے” ولو سلم الإمام بعد الثالثۃ ناسیاً کبر الرابعۃ و یسلم‘‘ ترجمہ: اگر امام نے بھول کر تیسری تکبیر کے بعد سلام پھیر دیا تو چوتھی تکبیر کہے اور (دوبارہ) سلام پھیر لے۔(مراقی الفلاح شرح نور الایضاح،ص 219،المكتبة العصرية)
امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن ایسی صورت کے بارے میں فتاوی رضویہ میں فرماتے ہیں: ’’دوسری صورت (یعنی چوتھی تکبیر سے پہلےسلام پھیرنے) میں نماز ہوجانا بھی اُسی صورت میں ہے کہ اس نے بھول کر سلام پھیرا ہو، اور اگر قصداً پھیرا یہ جان کر کہ نمازِ جنازہ میں تین ہی تکبیریں ہیں، تو یہ نماز بھی نہیں ہو گی۔‘‘ (فتاوی رضویہ جلد9، صفحہ194 رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم