
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کسی عورت کا شوہر فوت ہو جائے، تو کیا بیوی اس کا چہرہ دیکھ سکتی ہے؟ نیز کیا قیامت میں یہ ایک دوسرے سے مل سکیں گے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! شوہر کے انتقال کے بعد بیوی شوہر کا چہرہ دیکھ سکتی ہے۔ جو دنیا میں میاں بیوی تھے، جنت میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے بشرطیکہ وہ دونوں جنتی ہوں اور بیوی نے شوہر کے مرنے کے بعد کسی اور سے نکاح نہ کیا ہو، اگر نکاح کر لیا اور اسی کے نکاح میں عورت نے انتقال کیا تو اسی کے ساتھ جنت میں ہو گی بشرطیکہ دونوں جنتی ہوں اور اگر یہ اس کے نکاح میں بھی نہ رہے، اس سے بھی بیوہ ہوجائے اور کسی شوہر کے نکاح میں انتقال نہ کرے تو جنت میں اسے اختیار دیا جائے گا کہ ان شوہروں میں سے جسے چاہے پسند کر لے اور وہ اس کو اختیار کرے گی جو اس کے ساتھ اچھا سلوک کرتا تھا۔
فتاوی رضویہ میں ہے: ”عورت کہ نکاح ثانی نہ کرے روزقیامت اپنے شوہر کو ملے گی جبکہ دونوں نے ایمان پروفات پائی ہو۔
اللھم ارزقنا الوفاۃ علی الایمان بجاہ حبیبک الکریم یارحمٰن علیہ وعلٰی اٰلہ افضل واکمل التسلیمات مابقیت الجنان۔
اے اللہ! اے مہربان !ہمیں اپنے حبیب کریم کے صدقے ایمان پر وفات نصیب فرما، اپنے حبیب کریم اور ان کی آل پر افضل و اکمل درود و سلام نازل فرماتا رہ جب تک جنتیں باقی ہیں۔ (ت)
اوراگر دوسرا شوہر کرے تو اس کے نکاح میں مرجائے اس دوسرے کوبشرط ایمان ملے گا، کما فی حدیث۔ اوراگر اس سے بھی بیوہ ہوگئی غرض کسی شوہر کے نکاح میں نہ مری تو اسے روزقیامت اختیار دیاجائے گا کہ ان شوہروں میں جسے چاہے پسند کرلے وہ اسے پسند کرے گی جو اس کے ساتھ زیادہ نیک سلوک سے معاشرت کرتا تھا، کما فی حدیث اٰخر والتطبیق بینھما ما ذکرنا کما بیناہ فی فتاوٰنا۔ جیسا کہ دوسری حدیث میں ہے، ان دونوں حدیثوں میں تطبیق وہ ہے جیسا ہم نے اپنے فتاوی میں بیان کیا۔ (ت)“ ( فتاویٰ رضویہ، جلد25، صفحہ 579، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2131
تاریخ اجراء: 23 رجب المرجب1446 ھ/24جنوری 2520 ء