
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-544
تاریخ اجراء: 10رجب المرجب 1443ھ/12فروری2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
پانچ یا چھ ماہ کے حمل سے جو بچہ پیدا
ہوااوروہ دوسانس لے کر فوت ہوگیا اس کےغسل کاکیاحکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں وہ بچہ
دوسانس لےکرفوت ہوگیا یعنی زندہ پیداہوگیاتھاتواسے
بھی غسل دینافرض کفایہ ہےکیونکہ زندہ مسلمان اگر فوت ہوجائے تواسےغسل دینافرض
کفایہ ہے۔لہذااسے سنت کے مطابق غسل دیاجائے گا اورسنت کے مطابق
کفن پہنایاجائے گااورسنت کے مطابق اس کی تدفین کی جائےگی
۔نیزاس کانام بھی رکھاجائےگا ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم