
احرام کی نیت سے پہلے احرام کے کپڑوں میں خوشبولگانا
فتوی نمبر: WAT-32
تاریخ اجراء:22محرم الحرام1443ھ/31اگست2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر احرام کی نیت کرنے سے پہلے احرام والے کپڑے پر خوشبو لگا لی تو نیت کرنے کے بعد اس کپڑے میں عمرہ کیا جا سکتا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
احرام کی نیت کرنے سے پہلے احرام والے کپڑے اور بدن پر خوشبو لگانا سنت ہے اور احرام کی نیت کے بعداس میں عمرہ ہو جاتا اسے زائل نہ کرنے سے عمرے میں کوئی فرق نہیں آتا ۔ البتہ جرم والی خوشبو ہے جیسے زعفران وغیرہ تو وہ کپڑوں پر نہ لگائی جائے۔ بہار شریعت میں احرام کی نیت کرنے سے پہلے خوشبو لگانے کے متعلق ہے:” بدن اور کپڑوں پر خوشبو لگائیں کہ سنت ہے، اگر خوشبو ایسی ہے کہ اُس کا جِرم باقی رہے گا جیسے مشک وغیرہ تو کپڑوں میں نہ لگائیں۔ “
(بہار شریعت، ج1،ح6،ص1072،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم