
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
اگر بچے کا نام عمّار رکھیں، تو لوگ اس نام کو میم کی تشدید کے بغیر پکارتے ہیں، ایسا کرنا غلط تو نہیں؟ معنی میں فساد تو نہ ہوگا؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
عمّار نام رکھنا جائز ہے اور باعثِ برکت ہے کہ یہ صحابی رسول کا نام ہے اور اس کا صحیح تلفظ یہی ہے کہ میم پر تشدید پڑھی جائے، اگر کوئی بغیر تشدید کے پڑھتا ہے، تو اس سے معنی فاسد تو نہ ہوں گے، البتہ اس کی اصلاح کر دی جائے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2086
تاریخ اجراء: 29 جمادی الاخریٰ 1446 ھ/ 01 جنوری 2025 ء